• 03:22 PM - 18 May 2024
Breaking News
پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے مذاکرات کی فرآمیدہ مرحلہ میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے مذاکرات کی فرآمیدہ مرحلہ میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے مذاکرات کی فرآمیدہ مرحلہ میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان بات چیت کیلئے کمیٹی بنائی جائے گی جو انتخابات میں دھاندلی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر حتمی تجاویز دے گی۔ اسی طرح، پی ٹی آئی کے وفد نے مولانا فضل الرحمٰن کو فارم 45 سے متعلق ملک بھر کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اور مولانا نے پی ٹی آئی کی منظوری سے چھیڑ چھاڑ پر تحفظات کا اظہار کیا۔ پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس اور بیانات کا خیرمقدم کیا۔ مندرجہ بالا معاملات کے علاوہ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا وفد جلد جماعت اسلامی سے بھی رابطہ کرے گا۔ اس ملاقات میں پارلیمان کے اندر اور باہر مشترکہ سیاسی جدوجہد پر اتفاق ہوا، اور دونوں جماعتوں کے رہنما جلد ملاقات کریں گے تاکہ تجاویز کو حتمی شکل دی جائے۔ اس کے علاوہ، خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان مخلوط حکومت بنانے کا امکان بھی ظاہر ہے، اور پی ٹی آئی کی طرف سے جے یو آئی سے مدد کی درخواست کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ اسمبلی میں حکومت بنانے کے معاملے پر جماعتِ اسلامی کے انکار کے بعد مولانا فضل الرحمٰن سے مدد لینے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔ اس حوالے سے، ذرائع نے بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن خیبر پختونخواہ اسمبلی میں نشستیں رکھتے ہیں، اور ان کی مدد سے مخلوط حکومت بنانے کا امکان موجود ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دن پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی ملاقات میں بانیٔ پی ٹی آئی کا پیغام مولانا فضل الرحمٰن تک پہنچایا گیا تھا، اور کل پی ٹی آئی کی طرف سے وزیرِ اعظم کے امیدوار عمر ایوب کے لیے جے یو آئی کے ووٹ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔