خبر رساں اداروں کے مطابق تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود ایرانی اہلکار غلام حسین اسماعیلی نے بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کانوائے کے انچارج تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پرواز کے وقت موسم ٹھیک تھا، لیکن 45 منٹ بعد صدارتی پائلٹ نے اونچائی بڑھانے کی ہدایت دی تاکہ بادلوں سے بچا جا سکے۔ ایرانی اہلکار کے مطابق 30 سیکنڈ بعد پائلٹ نے محسوس کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہو گیا ہے، اس پر انہوں نے قریب کی تانبے کی کان پر ہیلی کاپٹر اتارا۔ غلام حسین اسماعیلی نے مزید بتایا کہ صدر کے پائلٹ، وزیر خارجہ اور صدر کے محافظ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ حادثے کے بارے میں انہوں نے مزید بتایا کہ نماز جمعہ کے پیش امام آل ہاشم نے کال اٹھائی اور بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا ہے۔ بعد میں پتہ چلا کہ آل ہاشم کی موت ہیلی کاپٹر حادثے کے کئی گھنٹے بعد ہوئی۔